دلچسپ حیوانی حقائق – کیا آپ جانتے ہیں؟
قدرت کی دنیا حیرت انگیز اور دلچسپ حقائق سے بھری ہوئی ہے۔ جانوروں کے بارے میں کچھ ایسی معلومات جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے
دلچسپ جانوروں کی دنیا؛
پرندے پیشاب نہیں کرتے۔’
گھوڑے کھڑے ہو کر سوتے ہیں۔
چمگادڑ واحد ممالیہ جانور ہے جو اُڑ سکتا ہے۔ چمگادڑ کی ٹانگوں کی ہڈیاں اتنی پتلی ہوتی ہیں کہ وہ چل نہیں سکتا۔
سانپ کی آنکھیں ہمیشہ کھلی رہتی ہیں، لیکن وہ پلکوں کے بغیر بھی دیکھ سکتا ہے۔
قطبی ریچھ کی کھال سفید دکھائی دیتی ہے، مگر اس کی اصل جلد کالی ہوتی ہے۔
عام گھریلو مکھی صرف 2 سے 3 ہفتوں تک زندہ رہتی ہے۔
ہر انسان کے مقابلے میں زمین پر 10 لاکھ چیونٹیاں موجود ہیں۔
اگر بچھو پر شراب کی چند بوندیں ڈال دی جائیں، تو وہ گھبراہٹ میں خود کو ڈنک مار کر ہلاک کر لیتا ہے۔
مگرمچھ اور شارک 100 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
شہد کی مکھی کے دو پیٹ ہوتے ہیں – ایک شہد ذخیرہ کرنے کے لیے، دوسرا کھانے کے لیے۔
نیلی وہیل کا دل ایک کار کے سائز کا ہوتا ہے، جبکہ ہاتھی کا وزن نیلی وہیل کی زبان سے بھی کم ہوتا ہے!
نیلی وہیل زمین پر سب سے بڑی جاندار مخلوق ہے۔
کاکروچ بغیر سر کے تقریباً ایک ہفتہ تک زندہ رہ سکتا ہے۔
جب ایک ڈولفن بیمار یا زخمی ہوتی ہے، تو دیگر ڈولفنز اس کی مدد کے لیے آتی ہیں تاکہ وہ سطح پر آکر سانس لے سکے۔
گھونگا تین سال تک مسلسل سو سکتا ہے!
دنیا کا تیز ترین پرندہ ’ریڑھ کی دم والا سوئفٹ‘ 106 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑ سکتا ہے۔
ایک گائے اپنی زندگی میں تقریباً 200,000 گلاس دودھ فراہم کرتی ہے۔
جونک کے 32 دماغ ہوتے ہیں!
گھریلو بلیاں (انڈور کیٹس) تقریباً 16 سال تک زندہ رہ سکتی ہیں، جبکہ باہر رہنے والی بلیوں (آؤٹ ڈور کیٹس) کی اوسط عمر صرف 3 سال ہوتی ہے۔
شارک واحد جانور ہیں جو کبھی بیمار نہیں ہوتے، حتیٰ کہ انہیں کینسر بھی نہیں ہوتا!
مچھر کے منہ کے پروبوسکس میں 47 تیز دھار موجود ہوتے ہیں، جو اسے جلد اور کپڑے تک کاٹنے میں مدد دیتے ہیں۔
انسانی دماغ کی میموری 2.5 ملین پیٹا بائٹس سے زیادہ ہوتی ہے، جو تقریباً 2,500,500 گیگا بائٹس کے برابر ہے!
کیا آپ نے کبھی سُنا ہے؟ "Sarcopenia" کیا ہے؟
آپ نے اکثر بزرگوں کو کمزوری اور پٹھوں کی کمی کا شکار ہوتے دیکھا ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے ایک سائنسی وجہ ہے؟ یہ بیماری Sarcopenia کہلاتی ہے!
سرکوپینیا کیا ہے؟
یہ عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں کے بڑے پیمانے، طاقت اور افعال میں کمی کو کہتے ہیں۔ اگر اس پر قابو نہ پایا جائے تو یہ زندگی کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔
سرکوپینیا سے بچنے کے لیے ضروری اقدامات:
حرکت کو اپنا معمول بنائیں!
اگر آپ کھڑے ہو سکتے ہیں، تو زیادہ دیر مت بیٹھیں!
اگر آپ بیٹھ سکتے ہیں، تو زیادہ لیٹنے سے گریز کریں!
بزرگ افراد کو چلنے میں مدد دیں!
ہسپتال میں داخل بزرگ افراد کو زیادہ آرام کے بجائے چہل قدمی کی ترغیب دیں۔
ایک ہفتے کے لیے مسلسل لیٹے رہنے سے پٹھوں کی کم از کم 5% کمی ہو جاتی ہے، جو بزرگ افراد کے لیے ناقابلِ تلافی نقصان ہو سکتا ہے۔
سرکوپینیا، آسٹیوپوروسس سے زیادہ خطرناک ہے!
آسٹیوپوروسس میں ہڈیوں کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن سرکوپینیا جسم کے افعال اور معیارِ زندگی کو بھی بُری طرح متاثر کر سکتا ہے۔
ٹانگوں کے پٹھے سب سے پہلے متاثر ہوتے ہیں!
زیادہ دیر بیٹھنے یا لیٹنے سے سب سے زیادہ نقصان ٹانگوں کے پٹھوں کو پہنچتا ہے۔
سیڑھیاں چڑھنا، چہل قدمی، دوڑنا اور سائیکل چلانا بہترین ورزشیں ہیں جو پٹھوں کے بڑے پیمانے کو بڑھاتی ہیں۔
بڑھاپے میں زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے: حرکت کریں!
بڑھاپا پاؤں سے شروع ہوتا ہے، اس لیے اپنے پیروں کو متحرک اور مضبوط رکھیں!
اگر آپ صرف 2 ہفتوں کے لیے اپنی ٹانگوں کو حرکت نہیں دیتے، تو یہ 10 سال کی کمزوری کے برابر نقصان پہنچا سکتا ہے!
روزانہ کی بنیاد پر چہل قدمی، سائیکلنگ اور دیگر ورزشیں بہت ضروری ہیں!
یاد رکھیں، علم طاقت ہے!
اپنے جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے خود کو تعلیم یافتہ کریں اور اپنی زندگی کو بھرپور طریقے سے گزاریں!
No comments:
Post a Comment